🖊 *حج کے موقع پر فکر رضا کی پیشکش*
📱موبائل: *00971-559060076*
♻ حصہ 2⃣2⃣
=============================
🔪 *( اجتماعی قربانی)* 3⃣
💎 عورت، سمجھ دار نابالغ، گونگا؛ ان سب کا ذبیحہ حلال ہے اگر اچهی طرح ذبح کرنا جانتے ہوں
📒 *(فتاویٰ رضویہ جلد20 صفحہ 242)*
💎 جانور کو بهوکا پیاسا ذبح نہ کریں؛اور ایک جانور کے سامنے دوسرے کو ذبح نہ کیا جائے، چهری پہلے سے تیز کرلی جائے ایسا نہ ہو کہ اسے زمین پر گرا کر اسکے سامنے تیز کی جائے؛ گائے وغیرہ کو گرانے سے پہلے ہی قبلہ رخ کا تعین کرلیا جائے، جس جگہ جانور کو لٹانا یا گرانا ہے اسے صاف کرلیا جائے کہ وہاں کنکر روڑے وغیرہ نہ ہوں، الغرض جانور کو ہر طرح کی اذیت و تکلیف سے بچایا جائے؛
سید عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا، جب تم ذبح کرو تو احسن طریقہ سے ذبح کرو، تم میں سے کسی شخص کو چاہئیے کہ وہ چهری تیز کرے اور اپنے ذبیحہ کو آرام پہنچائے
📗 *(صحیح مسلم کتاب الصید والذبائح)*
💎 اور مسند امام احمد میں ہے کہ ایک صحابی رضی اللہ تعالٰی عنہ بارگاہ میں حاضر ہوکر عرض گزار ہوئے، یارسول اللہ صل اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم
مجهے بکری ذبح کرنے پر رحم آتا ہے ، فرمایا اگر اس پر رحم کرو گے اللہ تعالیٰ بهی تم پر رحم فرمائے گا؛ ذبح کرنے میں چار رگیں کٹ جائیں یا کم سے کم تین رگیں کٹ جائیں، اس سے زیادہ نہ کاٹیں کہ چهری گردن کے مہرہ تک پہنچ جائے کہ یہ بے وجہ کی تکلیف ہے، جب تک جانور مکمل طور پر ٹهنڈا نہ ہوجائے نہ اس کے پاؤں کاٹیں نہ کهال اتاریں ؛ بعض قصاب اور گهروں میں جانے آڈر بهگتانے اور مال کمانے کی غرض سے عجلت میں ہوتے ہیں، اور گائے کو ذبح کرتے ہی گردن سے چهری گهونپ کر دل کی رگیں کاٹتے ہیں، یا بکرے کی گردن بعد ذبح چٹخا دیتے ہیں؛ اس ظلم سے انہیں روکا جائے
📔 *( مذکورہ مسائل کی تفصیل جاننے کےلئے فتاویٰ رضویہ جلد20 اور بہار شریعت حصہ 15 کا مطالعہ فرمائیں)*
💎قربانی کی کهال ہر اس کام میں صرف کرسکتے ہیں جو قربت و کار خیر و باعث ثواب ہو؛مساجد و مدارس اهلسنت کو دے سکتے ہیں، کهال بیچ کر اس رقم سے کتب دینیہ خرید کر مدارس وغیرہ کے طلبہ کو دے سکتے ہیں اگرچہ وہ طلبہ غنی ہوں کہ کتاب باقی رہ کر کام آتی ہے، حاجت مند بیواؤں، یتیموں؛ مسکینوں کو کهال یا اس سے حاصل شدہ رقم دے سکتے ہیں؛ قربانی کرنے والا کهال کو باقی رکهتے ہوئے اپنے کام میں لا سکتا ہے مثلاً اسکی جا نماز، چهلنی (آٹا چهاننے کا آلہ) تهیلی؛ مشکیزہ؛ دسترخوان؛ ڈول؛ یا کتابوں کی جلد بندی میں لگا سکتا ہے؛اگر کسی نے کهال اپنے خرچ میں لانے کےلئے بیچی تو حاصل شدہ دام خبیث ہیں لہذا یہ رقم مسجد یا مسجد کے کسی کام میں نہ لگائی جائے بلکہ فقیر مسلمان پر صدقہ کردی جائے
📒 *( مذکورہ مسائل فتاویٰ رضویہ کی جلد 20 سے اخذ کئے گئے ہیں)*
💎 سیدی اعلی حضرت رحمتہ اللہ علیہ سے سوال پوچها گیا کہ زید پردیس میں ہے اس کی جانب سے اس کا کوئی عزیز قربانی کردے تو فرض زید پر سے اتر جائے گا؟
آپ نے جواب عطا فرمایا کہ!
قربانی و صدقہ فطر عبادت ہے اور عبادت میں نیت شرط ہے تو بلا اجازت ناممکن ہے؛ ہاں اجازت کےلئے صراحتاً ہونا ضروری نہیں دلالت کافی ہے؛ مثلاً زید اس کے عیال میں ہے، اس کا کهانا پہننا سب اس کےپاس ہوتا یا یہ (زید کیطرف سے قربانی کرنے والا) اس کا وکیل مطلق ہے، اس کا کار و بار یہ کیا کرتا ہے، ان صورتوں میں ادا ہوجائیگی
📕 *( فتاویٰ رضویہ جلد20 صفحہ 453)*
📋 نوٹ:
بیرون ملک رہنے والے لوگ اپنے کسی عزیز یا دوست کو اپنی طرف سے قربانی کرنے کی اجازت دیں یا کہہ دیں تو انکی طرف سے قربانی ہوجائے گی
=============================
🖊 رشحاتِ قلم:
حضور "امین فکر رضا"
*حضرت علامہ محمد حامد سرفراز قادری رضوی*
(مدظلہ النوراني)
~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~
📚 *فکر رضا* 🖊
_برًّصغیر و عرب تعاون ٹیم کی کارکردگی !_
موبائل: *00971-559060076*
💻 *فکر رضا فیس بوک:*
https://m.facebook.com/Fikr.E.Raza.Page/
🖥 *فکر رضا بلاگ:*
fikrerazafoundation.blogspot.com
📚 *فکر رضا مکتبہ (اسلامی کتب):*
http://alansarlibrary.blogspot.in/
No comments:
Post a Comment