🔰 سوال:
قبر میں بارش کے پانی جانے وجہ سے اور اوپر سے مٹی بھی جا چکی ہے قبر کے پتھر بھی اندر جا چکے ہیں اس صورت میں کیا دوبارہ درست کرنا صحیح ہے؟
💈غلام محمد نقشبندی فیضانی
🏠 رون ناگور، راجستھان
🗓 مورخہ: 10 آگسٹ 2016 ء
=========================
📝 جواب:
اس صورت میں قبر کو اس انداز سے درست کیا جائے کہ قبر کو زیادہ کهولنا نہ پڑے.
💠 امام اهلسنت مجدد اعظم قدس سرہ العزیز اسی طرح کے سوال کے جواب میں فرماتے ہیں : اس صورت (کہ قبر کهل جائے اور مردے کی ہڈیاں وغیرہ نظر آنے لگیں) میں اسے (یعنی قبر کو)
مٹی دینا فقط جائز ہی نہیں بلکہ واجب ہے کہ ستر مسلم لازم ہے.
ولید کے دور میں جب روضہء پاک کی دیوار منہدم ہوئی تو ایک قدم ظاہر ہوا جس سے لوگ گبهرا اٹهے، (کیونکہ) انہیں گمان ہوا کہ یہ نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کا قدم مبارک ہے، کسی ایسے آدمی کو تلاش کیا جو اس سے آگاہ ہو یہاں تک کہ حضرت عروہ نے کہا کہ بخدا یہ نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کا قدم نہیں ، یہ تو حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ کا ہی قدم ہے...الخ
📘 ( صحیح بخاری، کتاب الجنائز)
📜 اور اس بارے میں کوئی صورت بیان میں نہ آئی ( کہ کس طرح مٹی دی جائی) ستر(پردہ) لازم ہے اور کشف ممنوع.
اس طرح چھپائیں کہ زیادہ نہ کهولنا پڑے-
📙 (فتاویٰ رضویہ جلد 9 صفحہ 403)
واللہ تعالی اعلم =============================
🖥 *فکرِ رضا دارالافتاء،*
امین فکر رضا،
*حضرت علامہ حامد سرفراز قادری رضوی*
(مدظلہ النوراني)
~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~
📚 *فکر رضا* 🖋
برصغیر و عرب تعاون ٹیم کی کارکردگی !
*00971-559060076*
****************************
فکر رضا فیس بوک پر :
https://m.facebook.com/Fikr.E.Raza.Page/
فکر رضا مکتبہ )اسلامی کتب(
http://alansarlibrary.blogspot.in/
No comments:
Post a Comment