Sunday, September 25, 2016

ممانی اور چچی کی حرمت کے متعلق ایک اہم جواب!*

⌛سوال:
السلام علیکم و رحمة الله و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ بھانجے کے لئے مامی محرم ھے یا نہیں.

بھتیجا اپنی سگی چچی سے چچا کے وصال کے بعد، بعد عدت نکاح کر سکتا ھے یا نہیں؟

بینوا بالبرھان توجروا من الرحمان.

مستفتی: احمد رضا رضوی گجرات
۲۴ ذی قعدہ ۱۴۳۷ھ مطابق ۲۷ اگست ۲۰۱۶ء
=======================
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

📝 الجواب بعون الملک الوھاب....

🛢بھانجے کے لئے ممانی نا محرم ہے اس سے دوسرے نامحرموں ہی کی طرح پردہ کرنا ضروری ہے. ممانی کے نامحرم ہونے کی سب سے بڑی دلیل یہ ہے کہ قرآن نے محرمات کی فہرست میں اس کا ذکر نہیں کیا... اللہ رب العزت ارشاد فرماتا ہے

حُرِّمَتْ عَلَیْکُمْ أُمَّہَاتُکُمْ وَبَنَاتُکُمْ وَأَخَوَاتُکُمْ وَعَمَّاتُکُمْ وَخَالَاتُکُمْ وَبَنَاتُ الْأَخِ وَبَنَاتُ الْأُخْتِ وَأُمَّہَاتُکُمُ اللاَّ تِیْ أَرْضَعْنَکُمْ وَأَخَوَاتُکُمْ مِنَ الرَّضَاعَۃ وَأُمَّہَاتُ نِسَائِکُمْ وَرَبَائِبُکُمُ اللاَّ تِیْ فِیْ حُجُوْرِکُمْ مِّنْ نِّسَائِکُمُ اللاَّ تِیْ دَخَلْتُمْ بِہِنَّ فَإِنْ لَّمْ تَکُونُوا دَخَلْتُمْ بِہِنَّ فَلاَجُنَاحَ عَلَیْکُمْ وَحَلَائِلُ أَبْنَائِکُمُ الَّذِیْنَ مِنْ أَصْلَابِکُمْ وَأَنْ تَجْمَعُوْا بَیْنَ الْأُخْتَیْنِ إِلاَّ مَا قَدْ سَلَفَ إِنَّ اللہ کَانَ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا
ترجمہ
"تم پر حرام ہیں تمہاری مائیں تمہاری بیٹیاں تمہاری بہنیں تمہاری وہ مائیں جو تمہیں دودھ پلا چکی ہیں تمہاری پھوپھیاں،تمہاری خالائیں، تمہاری بھتیجیاں، تمہاری بھانجیاں اور تمہاری دودھ شریک بہنیں تمہاری بیویوں کی مائیں اور جن بیویوں سے تم مقاربت کر چکے ہو ان کی وہ بیٹیاں جو تمہاری پرورش میں رہی ہوں۔ لیکن اگر ان سے تم نے صرف عقد کیا ہو مقاربت نہ کی ہو تو کوئی حرج نہیں ہے۔نیز تمہارے صلبی بیٹوں کی بیویاں اور دو بہنوں کا باہم جمع کرنا مگر جو پہلے سے ہو چکا ہو بے شک اللہ بڑا بخشنے والا،رحم کرنے والا ہے.....

محرمات کےذکر  کے بعد ارشاد فرماتا ہے" واحل لکم ماوراء ذلکم" یعنی جو بھی ان کے علاوہ ہیں وہ تمہارے لئےحلال ہیں .. ممانی  ان کے علاوہ میں سے ہے لھذا وہ بھی حلال ہوگی

🛢 چچی سے نکاح کا حکم

ممانی کی طرح چچی بھی نامحرم ہے اور وہ بھی" ماوراءذلکم "میں  داخل ہے پس اگر چچا کا انتقال ہوجائے یا چچا اپنی بیوی کو طلاق دےدے تو عدت گزارنے کے بعد جس طرح دوسرے لوگ اس عورت سے نکاح کر سکتے ہیں اسی طرح بھتیجا بھی اس چچی سے نکاح کرسکتا ہے.
    ایسے ہی ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اعلی حضرت رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں.... " حرام عورتوں میں چچی کوشمارنہ فرمایا نہ  شرع میں اس کی تحریم آئی تو ضرور وہ حلال عورتوں میں ہے  "

📘 (فتاوی رضویہ جلدپنجم صفحہ 230)

📋 حاصل یہ کہ ممانی اور چچی دونوں نامحرم ہیں اور ان دونوں سے پردہ بھی لازم ہے اور اگر ان دونوں کے شوہر انتقال کرجائیں یا انہیں طلاق دےدیں تو بعد انقضائے عدت ان سے نکاح جائز ہے....

واللہ تعالی اعلم بالصواب
======================
💻 *فکرِ رضا دارالافتاء،*
✍🏼 *_حضرت علامہ مفتی فداء المصطفیٰ قادری مصباحی_*
(مدظلہ النوراني)
~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~
📚 *فکر رضا* 🖋
🛡 *برصغیر و عرب تعاون ٹیم کی کارکردگی !*
📱 موبائل : *00971-559060076*
*********************
فکر رضا فیس بوک پر :
https://m.facebook.com/Fikr.E.Raza.Page/

فکر رضا مکتبہ )اسلامی کتب(
http://alansarlibrary.blogspot.in/

No comments:

Post a Comment