Sunday, September 25, 2016

کیا کسی زندہ انسان بہت زیادہ متقی پرہیز گار ولی اللّه کے نام کے ساتھ رضی اللّه عنہ لکھا و پکارا جا سکتا ہے؟

⌛ سوال:
السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ

علمائے کرام کی بارگاہ میں عرض ہے ۔

کیا کسی زندہ انسان بہت زیادہ متقی پرہیز گار ولی اللّه کے نام کے ساتھ رضی اللّه عنہ لکھا و پکارا جا سکتا ۔ حوالے کے ساتھ رہنمائی فرمائیں۔

جزاك اللّه خيرا كثيرا  فى الدارین.

🌹ﷺ🌹

🕯سائل == محمّد آصف قاسم نثار رضا قادری
🏛 مقام == پاکستان (کراچی)
🗓 تاریخ== 12-08-2016
===========================
🔮 الجواب:
وعليكم السلام ورحمة الله وبركاته

ترضی كا استعمال قرآن میں.

رَّضِيَ اللّهُ عَنْهُمْ وَرَضُواْ عَنْهُ
’’اللہ ان سے راضی اور وہ اللہ سے راضی‘‘۔
📘 (المائده : 119)

رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ أُوْلَئِكَ حِزْبُ اللَّهِ
📗 (المجادله : 22)
’’اللہ ان سے راضی اور وہ اللہ سے راضی۔ یہ ہے اللہ کی جماعت‘‘۔

رَّضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ ذَلِكَ لِمَنْ خَشِيَ رَبَّهُ
📔 (البینة : 8)
’’اللہ ان سے راضی اور وہ اس سے راضی، یہ (خوشخبری) اس کے لئے ہے جو اپنے رب سے ڈرے‘‘۔

📖 مذکورہ آیات جس سے واضح ہوتا ہے کہ قرآن کی رو سے رضا اور ان سے مشتق ہونے والے تمام کلمات کا اطلاق صحابہ کرام اور اولیاء، علماء، شہداء بلکہ صالحین پر بھی جائز ہے۔ لہذا شرعا تو زندوں کے لیے رضی اللہ عنہ بولا جاسکتا ہے مگر عرفاً یہ مستعمل نہیں ہے. لہٰذا عرف کا تقاضہ یہ ہے کہ استعمال نہ کیا جائے.

کیونکہ خیروالقرون سے اب تک کبھی یہ زندوں کے لئے استعمال نہیں ہوا  اور یہ اب وفات یافتہ نیک لوگوں کے لئے دعائیہ جملہ بن گیا ہے اور انہیں کے ساتھ خاص بھی ہے.

📋 *لہذا زندوں کے لئے رضی اللہ عنہ کا استعمال کرنا مناسب نہیں ہے..*

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب
(جل جلالہ و ﷺ)
======================
💻 *فکرِ رضا دارالافتاء،*
✍🏼 *_حضرت مولانا گلفام رضا برکاتی سعدی_*
(مدظلہ النوراني)
~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~
📚 *فکر رضا* 🖋
♻ *برصغیر و عرب تعاون ٹیم کی کارکردگی !*
📱 موبائل : *00971-559060076*
*********************
فکر رضا فیس بوک پر :
https://m.facebook.com/Fikr.E.Raza.Page/

فکر رضا مکتبہ )اسلامی کتب(
http://alansarlibrary.blogspot.in/

No comments:

Post a Comment