⌛سوال:
اسلام میں والد کی وراثت میں بیٹیوں کا کتنا حصہ ہے دلائل کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں؟
📋 سائل: سنی بہن
🏬 مقام: کراچی پاکستان
📊 تاریخ: 18 جون 2016
================================
📝 جواب.
🛢ارشاد باری تعالیٰ ہے:
فَاِنْ کُنَّ نِسَآءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَکَ ج وَاِنْ کَانَتْ وَاحِدَةً فَلَهَا النِّصْفُ ط
’’پھر اگر صرف لڑکیاں ہی ہوں (دو یا) دو سے زائد تو ان کے لیے اس ترکہ کا دو تہائی (2/3) حصہ ہے، اور اگر وہ اکیلی ہو تو اس کے لیے آدها .
📗 النساء، 4: 11
🔮 اگر صرف ایک بیٹی ہوتو اس کو کل مال میں سے آدها مال ملے گا.
اور اگر بیٹیاں دو یا دو سے زائد ہوں تو سب کو دو تہائی 2/3 ملے گا اور ان میں برابر برابر تقسیم ہوگا.
🔮 اور اگر بیٹی کے ساتھ بیٹا بهی ہو تو بیٹی اور بیٹا دونوں عصبہ بن جائیں گے اور مال بطور عصوبت دونوں میں اس طرح تقسیم ہوگا کہ بیٹے کو بہ نسبت بیٹی کے دو دگنا دیا جائے گا.
📕 (عالمگیری ج6، ص448 / درمختار ج5، ص676/الفتاوى الهندية کتاب الفرائض، الباب الثاني فی ذوی الفروض، ج6، ص448/بہار شریعت حصہ بستم، ج3، ص1120 تا 1121)
والله ورسوله أعلم
(عزوجل و صلی الله عليه وسلم)
================================
📋 *_فکر رضا دارالافتاء_*
*مولانا گلفام رضا برکاتی سعدی*
سنبھل،
یو. پی، الہند
📝 *_FIKR E RAZA DARUL IFTA,_*
*Moulana Gulfam Raza Barkaati Sa'adi*
Sambhal,
U.P., India
* * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * *
⛓Join and Share📀
📞: *00971-559060076*
📚Fikr E Raza✒
https://www.facebook.com/pages/Fikr-E-Raza/1620161301599796
* * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * * *
فکر رضا مکتبہ )اسلامی کتب(
http://alansarlibrary.blogspot.in/
No comments:
Post a Comment