Sunday, September 25, 2016

زانیہ کی بیٹی سے زانی کے لڑکے کا نکاح کرنا کیسا؟

سوال:
کیا فرماتے ھیں علمائے دین اس مسله کے بارے میں کہ ایک مرد کسی عورت سے زنا کرتا هے . پهر اسی عورت کی بیٹی سے اپنے بیٹے کی شادی کر سکتا هے؟

🔰سائل. ام محمد
♻ کڑیال 17 چک.
=======================
📝 جواب:
1⃣ _اگر وہ لڑکی اس زانی مرد کے نطفے سے ہے تو اس صورت میں زنا کے مرتکب شخص کے لڑکے کا اس لڑکی سے نکاح جائز نہیں،_
فتاویٰ شامی کتاب النکاح ، فصل فی المحرمات میں ہے :
یحرم کل من الزانی والمزنیہ علی اصل الاخر و فرعہ رضاعا- 
*یعنی زانی اور زانیہ کی تمام اولاد ہر ایک کی اصول اور فروع پر حرام ہیں رضاعت پر قیاس کرتے ہوئے.*

2⃣ _اور اگر وہ لڑکی اس کے نطفے سے نہیں یعنی اس کا باپ دوسرا کوئی اور ہے تو اس صورت میں زنا کے مرتکب شخص کے لڑکے کا اس عورت کہ جس کے ساتھ معاذاللہ زنا کیا، کی لڑکی کے ساتھ نکاح ہو سکتا ہے،_
فتاویٰ شامی باب مذکور میں ہے :
یحل لاصول الزانی و فروعہ اصول المزنی بها و فروعها.
*یعنی زانی کے اصول و فروع  ( آبا و اجداد اور اولاد) کےلئے مزنیہ کے اصول و فروع سے نکاح کرنا حلال ہے.*

واللہ تعالی اعلم
=============================
🖥 *فکرِ رضا دارالافتاء،*
امین فکر رضا،
*حضرت علامہ حامد سرفراز قادری رضوی*
(مدظلہ النوراني)
~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~
📚 *فکر رضا* 🖋
برصغیر و عرب تعاون ٹیم کی کارکردگی !
                 *00971-559060076*
****************************
فکر رضا فیس بوک پر :
https://m.facebook.com/Fikr.E.Raza.Page/

فکر رضا مکتبہ )اسلامی کتب(
http://alansarlibrary.blogspot.in/

1 comment:

  1. مسئلے کی پہلی جز پر حوالہ کا جزئیہ منطبق نہیں توجہ فرمائیں

    ReplyDelete