Sunday, September 18, 2016

زکوة کسی بدمذہب وہابی کو دینے سے ادا نہیں ہوگی

⌛Sawal:
Mohalle me ek aurat h or uske maiqe wale gair muqallid h or uske ghr wale (sasural wale) Aqaid ke talkuq se unko ilm ni bs wo fateha milad ni krte Aurat k Aqaid ka pta ni
محلہ میں ایک عورت ہے اور اس کے میکہ والے غیر مقلد ہے اور اس کے سسرال والے عقائد کے تعلق سے ان کو علم نہیں بس وہ فاتحہ میلاد نہیں کرتے، عورت کے عقائد کا پتہ نہیں
uske pet me jakhm hone ki wjh se uske body me poison hogya h uske ilaz k ly dr.5 lakh mng rha
اس عورت کے پیٹ میں زخم ہونے کی وجہہ اس کے جسم میں زہر پھیل گیا ہے اور اس کے علاج کے لئے ڈاکٹر 5 لاکھ مانگ رہے ہیں
To kya hm zakat ka rakam usko de skte jbke uska ilaz na ho to jan jane ka pura andesha h
تو کیا ہم زکوة کی رقم اس کو دے سکتے جب کہ اس کا علاج نہ ہو تو جان جانے کا پورا اندیشہ ہے.
================================
Shahid qadri razavi,
banaras،
12-6-2016
شاہد قادری رضوی،
بنارس،
بتاریخ:  12-6-2016
================================
🔮 جواب:
سوال میں بیان ہوا کہ اس عورت کے والدین غیر مقلد ہیں، اور سسرال والوں کو عقیدے کے متعلق علم نہیں بس وہ فاتحہ میلاد نہیں کرتے اور عورت کے عقیدے کا پتہ نہیں.

والدین کا تو واضح ہوگیا کہ غیر مقلد ہیں جنہیں ہم *وہابی* کہتے ہیں.

سسرال کے متعلق بات کو گول مول کردیا گیا- فاتحہ و میلاد کرنا اگرچہ فرض نہیں مگر اهلسنت کی نشانی اور معمولات سے ہے- اور فاتحہ و میلاد نہ کرنا رائج نہیں مگر دیوبندیوں اور وہابیوں میں.

تو جس طرح سسرال کے متعلق بات کو گول مول کیا گیا شک نہیں کہ عورت کے معاملے میں بهی ایسا ہی کیا گیا ہو.

بہرحال یہ شریعت کا معاملہ ہے
یہاں عقل اور ذاتی تصورات کو دخل نہیں-
اگر وہ عورت دیوبندی یا وہابی عقائد رکهتی ہے تو اسے زکوٰۃ دینے سے کسی صورت زکوٰۃ ادا نہیں ہوگی.

*مجمع الانهر* میں ہے کہ *وینبغی ان لا یصرف الی من لا یکفر من المبتدعہ کما فی القهستانی* یعنی اور چاہئے کہ ایسے *بدمذہب*  جن کی تکفیر نہیں کی گئی ، کو مال زکوٰۃ نہ دیا جائے جیساکہ " قہستانی " میں ہے

📚 ( مجمع الانہر جلد 1 )

صدرالشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجدعلی اعظمی رحمہ لکهتے ہیں : *بدمذہب کو زکوٰۃ دینا جائز نہیں*

📚 ( بہارشریعت، زکوٰۃ کا بیان )

تو اگر ایسے بدعقیدہ کو زکوٰۃ دی جس کی بد عقیدگی حد کفر کو پہنچی ہو تو ایسے کو زکوٰۃ دینا حرام ہے اور زکوٰۃ ادا نہیں ہوگی-
اگر وہ عورت بدعقیدہ نہیں اور مستحق زکوٰۃ ہے تو اب اسے زکوٰۃ دے سکتے ہیں،
یہ کہنا کہ معلوم نہیں، پتہ نہیں وغیرہا ہرگز قابل قبول نہیں
زکوٰۃ کس کو دینی چاہیئے یہ مسائل سیکهنا بهی لازم ہے-

واللہ تعالی اعلم
===============================
🖨 فکرِ رضا دارالافتاء،
امین فکر رضا،
*حضرت علامہ حامد سرفراز قادری رضوی*
(مدظلہ النوراني)
~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~
📚 *فکر رضا* 🖋
برصغیر و عرب تعاون ٹیم کی کارکردگی !
                 *00971-559060076*
****************************************
فکر رضا فیس بوک پر :
https://www.facebook.com/pages/Fikr-E-Raza/1620161301599796

فکر رضا مکتبہ )اسلامی کتب(
http://alansarlibrary.blogspot.in/

No comments:

Post a Comment