Monday, September 5, 2016

فضائل و مسائلِ حج حصہ 6


🖊 *حج کے موقع پر فکر رضا کی پیشکش*
📱موبائل: *00971-559060076*
♻ حصہ 6⃣
گذشتہ سے پیوستہ
(اس قسط کو پڑھنے سے قبل قسط 5 کو پڑھنا لازمی ہے)
==========================
حج فرض ہونے کے بقیہ 2 شرائط کی تفصیل:

7⃣ *سفر خرچ کا مالک ہو اور سواری پر قادر ہو*"

کسی نے حج کےلئے  اس کو اتنا مال مباح کردیا کہ حج کرلے تو (اس وجہ سے) حج فرض نہ ہوا کہ اباحت سے ملک نہیں ہوتی (یعنی یہ اس مال کا مالک نہ ہوا)
اور (حج) فرض ہونے کےلئے ملک درکار ہے.

☪ اگر عاریتاً سواری مل جائے گی جب بهی فرض نہیں

☪ کسی نے حج کےلئے مال ہبہ کیا تو قبول کرنا اس پر واجب نہیں- دینے والا اجنبی ہو یا ماں، باپ، اولاد وغیرہ *مگر قبول کرلے گا تو حج واجب ہوجائے گا*

☪ سفر خرچ اور سواری پر قادر ہونے کے یہ معنیٰ ہیں کہ یہ چیزیں اس کی حاجت سے فاضل ہوں یعنی *مکان و لباس اور سواری کا جانور اور پیشہ کے اوزار اور خانہ داری کے سامان اور دین (یعنی قرض ) سے اتنا زائد ہو کہ سواری پر مکہ معظمہ جائے اور وہاں سے سواری پر واپس آئے اور جانے سے واپسی تک عیال کا نفقہ اور مکان کی مرمت کےلئے کافی مال چهوڑ جائے* اور جانے آنے میں اپنے نفقہ اور گهر اہل و عیال کے نفقہ میں قدر متوسط کا اعتبار ہے نہ کمی ہو نہ اسراف.

📚 ( بہارشریعت حصہ 6 کتاب الحج)

☪ حج پر جانے والے اپنے دوست احباب اور رشتہ داروں کےلئے تحائف لیکر آتے ہیں، ان تحائف پر ہونے والا خرچ ضروریات میں سے نہیں

📚 (ماخوذ از بہارشریعت حصہ 6 حج کا بیان)

☪ جس کی بسر اوقات تجارت پر ہے اور مالی حیثیت اتنی ہوگئی کہ سفر حج کا خرچ اور واپسی تک بال بچوں کی خوراک نکال لے تو اتنا مال باقی بچ جائے جس سے اپنی تجارت بقدر اپنی گزر کے کر سکے *تو حج فرض ہے ورنہ نہیں*

📚 ( ماخوذ بہارشریعت)

☪ پیدل کی طاقت ہو تو پیدل حج کرنا افضل ہے- حدیث میں ہے : *جو پیدل حج کرے ، اس کےلئے ہر قدم پر سات (7) سو نیکیاں ہیں*

📚 ( بہارشریعت حصہ 6 بحوالہ ردالمحتار ، کتاب الحج)

☪ ( شرعی) فقیر نے پیدل حج کیا پهر مالدار ہوگیا تو اس پر دوسرا حج فرض نہیں

📚 ( بہارشریعت حصہ 6 بحوالہ فتاویٰ عالمگیری کتاب المناسک)

☪ رہنے کا مکان اور خدمت کا غلام اور پہننے کے کپڑے اور برتنے کے اسباب ہیں تو حج فرض نہیں، یعنی لازم نہیں کہ انہیں بیچ کر حج کرے اور اگر مکان ہے مگر اس میں رہتا نہیں غلام ہے مگر اس سے خدمت نہیں لیتا تو بیچ کر حج کرے اور اگر اس کے پاس نہ مکان ہے نہ غلام وغیرہ اور روپیہ ہے جس سے حج کر سکتا ہے مگر مکان وغیرہ خریدنے کا ارادہ ہے اور خریدنے کے بعد حج کے لائق (روپیہ) نہ بچے گا تو فرض ہے کہ حج کرے اور باتوں میں اٹهانا گناہ ہے یعنی اس وقت کہ اس شہر ( جہاں یہ رہتا ہے) والے حج کو جارہے ہوں اور *اگر پہلے مکان وغیرہ خریدنے میں اٹها دیا ( یعنی روپیہ خرچ کردیا) تو حرج نہیں*

📚 ( بہارشریعت حصہ 6 بحوالہ فتاویٰ عالمگیری )

☪ *جس مکان میں رہتا ہے اگر اسے بیچ کر اس سے کم حیثیت کا خرید لے تو اتنا روپیہ بچے گا کہ حج کرلے تو (مکان) بیچنا ضروری نہیں مگر ایسا کرے تو افضل ہے، لہٰذا مکان بیچ کر حج کرنا اور کرایہ کے مکان میں گزر کرنا تو بدرجہ اولی ضرور نہیں*

📚 ( بہارشریعت حصہ 6 بحوالہ فتاویٰ عالمگیری )

☪ جس کے پاس سال بهر کے خرچ کا غلہ ہو تو یہ لازم نہیں کہ (غلہ ، اناج) بیچ کر حج کو جائے اور اس (سال بهر کے غلے) سے زائد ہے تو اگر زائد کے بیچنے میں حج کا سامان ہوسکتا ہے تو (حج) فرض ہے ورنہ نہیں

📚 ( بہارشریعت حصہ 6 بحوالہ لباب المناسک )

☪ دینی کتابیں اگر اہل علم کے پاس ہیں جو اس کے کام میں رہتی ہیں تو انہیں بیچ کر حج کرنا ضروری نہیں اور بے علم کے پاس ہوں اور اتنی ہیں کہ بیچے تو حج کر سکے گا تو اس پر حج فرض ہے- یوہیں طب اور ریاضی وغیرہ کی کتابیں اگرچہ کام میں رہتی ہوں اگر اتنی ہوں کہ بیچ کر حج کر سکتا ہے تو حج فرض ہے

📚 ( بہارشریعت حصہ 6 بحوالہ فتاویٰ عالمگیری و ردالمحتار)

8⃣ *وقت*
یعنی حج کے مہینوں میں تمام شرائط پائے جائیں اور اگر دور کا رہنے والا ہو تو جس وقت وہاں کے لوگ (حج کےلئے) جاتے ہوں اس وقت شرائط پائے جائیں اور اگر شرائط ایسے وقت پائے گئے کہ اب نہیں پہنچے گا تو (حج) فرض نہ ہوا

📚 ( بہارشریعت حصہ 6 حج کا بیان )
~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~
📚 *فکر رضا* 🖊
برًّصغیر و عرب تعاون ٹیم کی کارکردگی !
موبائل: *00971-559060076*
***************************
فکر رضا فیس بوک پر :
https://m.facebook.com/Fikr.E.Raza.Page/

***************************
Visit Us For Download Islamic (Deeni) Books in Urdu,Hindi,English & Arabic pdf file
http://alansarlibrary.blogspot.in/

No comments:

Post a Comment